Posted on July 2, 2017July 2, 2017 by Sikander Sajjad دلوں میں خوشیوں کے چراغ ضرور جلتے ہیں بچھڑنے والے کہیں نہ کہیں ضرور ملتے ہیں مت گھبرا ! اے میرے اجڑے ہوئے دل طوفانِ غم بھی قسمت والوں کو ہی ملتے ہیں اے خزاں ! تیرے آنے سے میرا چمن اجڑ گیا بد نصیب کہاں پیار کے بندھن میں بندھتے ہیں عاشق کو دیکھ کر سماج کے ٹھیکیداروں نے کہا ناداں ! دو دل بھی زمانے میں کہیں ملتے ہیں حق کی تلاش میں نکل جاؤ مشکلات کو نہ دیکھو حق پرست زمانے میں مشکل سے ملتے ہیں اسی امید پر ہم نے جلائے ہیں محبت کے چراغ کہ ان کے دل میں بھی پیار کے جذبات مچلتے ہیں سکندرؔ خستہ حال ! دل کی بات بتائے کیسے ؟ وہ با حیا ہیں ، خلوت میں کب کہیں ملتے ہیں سکندرؔ Share this:TwitterFacebookLike Loading... Related
Zabardast ….
LikeLike